بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

سلسله(24)

ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل

 

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242

 

24-خیالی تصویر :

 

خیالی تصویر کا مطلب یہ ہے کہ ایسی تصویر بنائی جائے کہ اس طرح کا جاندار کا دنیا میں نہ پایا جاتا ہو جیسے کہ گھوڑے کے جسم پر عورت کا سر یا انسان کے جسم پر ہاتھی کا سر لگا دیا جائے یا بیل کے چہرے پر چونچ لگا دی جائے، اس طرح کی خیالی تصویر بھی ناجائز ہے چنانچہ حضرت عائشہ سے منقول ایک حدیث میں ہے:

قدم النبي صلى الله عليه وسلم من سفر وعلقت دُرنُوكًا فيه تماثيل فامرني ان انزعه فنزعته۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر سے واپس آئے اور میں نے تصویر دار پردہ لٹکا رکھا تھا آپ نے مجھے اس کے ہٹانے کا حکم دیا اور میں نے اسے ہٹا دیا ۔(بخاري :5955)

اور صحیح مسلم میں مذکور روایت کے الفاظ یہ ہیں:

وقد سترت بابي دُرنُوكًا فيه الخيل ذوات الأجنحة فامرني فنزعته…

میں نے اپنے دروازے پر پردہ لٹکا رکھا تھا جس میں پردار گھوڑے کی تصویر تھی۔ …(مسلم: 2107)

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جاندار کی تصویر ممنوع ہے چاہے وہ خیالی ہو کیوں نہ ہوں اور حقیقت کی دنیا میں اس کا کوئی وجود نہ ہو ، کیونکہ پر والا گھوڑے کہیں نہیں پایا جاتا ۔

البتہ بچوں کے کھلونوں کا حکم اس سے الگ ہے۔(الموسوعہ 12/111) حدیث گزر چکی ہے کہ حضرت عائشہ کے کھلونوں میں ایک پردار گھوڑا بھی تھا ۔( أبو داؤد:4932)

اسی طرح سے اگر غیر جاندار کے جسم میں آنکھ وغیرہ لگا دی جائے تو وہ بھی تصویر کے حکم میں داخل نہیں ہے جیسے کہ بس اور ٹرک کے آگے آنکھ بنادی جائے‌۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے