بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

 

سلسله(19) دوا علاج سے متعلق نئے مسائل

 

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n.9451924242

 

20-جلاٹین کیپسول :

 

جیلاٹین(Gelatin) ایک پروٹین کا نام ہے، جو جانور کی ہڈی ، کھال اور ریشوں سے حاصل کی گئی ’’کولیجن‘‘  سے تیار کی جاتی ہے،بسا اوقات مچھلی ،نباتات اور دوسری زرعی پیداوار سے بھی بنائی جاتی ہے۔

   جلاٹین کو کیک ، بسکٹ، چیونگم، آئس کریم وغیرہ میں شامل کیا جاتا اور اسی سے کیپسول بنایا جاتا ہے ۔

  اگر جلاٹین نباتات اور مچھلی یا ایسے جانور سے حاصل کی گئی ہو جسے کھانا حلال ہو اور اسے شرعی طریقے پر ذبح کیا گیا ہو تو اس کا استعمال حلال ہے۔لیکن اگر حرام جانور یا حلال مگر مردار جانور کی کھال سے جلاٹین بنائی گئی ہے تو پھر اس کا کھانا حلال نہیں ہے۔چنانچہ فقہ اکیڈمی رابطہ عالم اسلامی نے اپنے پندرہویں سیمنار میں اس کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے ۔

 اس لئے کے جلاٹین کی شکل میں آجانے کے بعد بھی اس کی حقیقت اور خصوصیت تبدیل نہیں ہوتی ہے بلکہ وہ اپنی تمام تر خصوصیات کے ساتھ باقی رہتی ہے اور قرآن حکیم میں بہ صراحت مردار اور خنزیر وغیرہ کو حرام قرار دیا گیاہے خواہ وہ کسی شکل میں ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

  حُرِّمَتۡ عَلَیۡکُمُ الۡمَیۡتَۃُ وَ الدَّمُ وَ لَحۡمُ الۡخِنۡزِیۡرِ وَ مَاۤ اُہِلَّ لِغَیۡرِ اللّٰہِ بِہٖ وَ الۡمُنۡخَنِقَۃُ وَ الۡمَوۡقُوۡذَۃُ وَ الۡمُتَرَدِّیَۃُ وَ النَّطِیۡحَۃُ وَ مَاۤ اَکَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَکَّیۡتُمۡ ۟ وَ مَا ذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ وَ اَنۡ تَسۡتَقۡسِمُوۡا بِالۡاَزۡلَامِ ؕ ذٰلِکُمۡ فِسۡقٌ ؕ

  تم پر مردار جانور اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور حرام کردیا گیا ہے جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا گیا ہو اور وہ جو گلا گھٹنے سے مرا ہو، اور جسے چوٹ مار کر ہلاک کیا گیا ہو، اور جو اوپر سے گر کر مرا ہو۔ اور جسے کسی جانور نے سینگ مار کر ہلاک کیا ہو، اور جسے کسی درندے نے کھالیا ہو، الا یہ کہ تم (اس کے مرنے سے پہلے) اس کو ذبح کرچکے ہو، اور وہ (جانور بھی حرام ہے) جسے بتوں کی قربان گاہ پر ذبح کیا گیا ہو۔ اور یہ بات بھی (تمہارے لیے حرام ہے) کہ تم جوے کے تیروں سے (گوشت وغیرہ) تقسیم کرو۔  یہ ساری باتیں سخت گناہ کی ہیں۔ (المائده : 3 )

واضح رہے کہ مردار جانور کی کھال اگر چہ دباغت سے پاک ہو جاتی ہے مگر اسے کھانا حلال نہیں ہوتا ہے اس لئے کہ یہ ضروری نہیں کہ جو چیز پاک ہو اس کا کھانا بھی حلال ہو جیسے کہ درندوں کی کھال دباغت کی وجہ سے پاک ہو جاتی ہے مگر اس کا کھانا حلال نہیں ہوتا کیونکہ دباغت کے باوجود وہ مردار یا حرام جانور کی کھال ہے جسے کھانا حرام ہے۔

 البتہ جلاٹین خنزیر کے علاوہ دوسرے حرام جانور یا حلال مگر غیرشرعی طریقہ سے ذبح شدہ یا مردار جانور کی خشک ہڈی سے حاصل کی گئی ہو تو چونکہ جانور کی خشک ہڈی پاک ہوتی ہے لہٰذا اس سے حاصل کی جانے والی جلاٹین پاک تو ہے لیکن کھانا حلال نہیں اس لئے صرف اس کا خارجی استعمال جائز ہے ۔

  اور خنزیر کی کھال یا ہڈی سے حاصل کردہ جلاٹین کا استعمال کسی بھی طور پر جائز نہیں کیونکہ وہ مکمل طور پر نجس ہے ۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے