لباس اور زینت سے متعلق نئے مسائل:

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

3-سونے یا چاندی کی قلعی کی گئی گھڑی یا چشمہ پہننا:

گھڑی اور چشمے کے فریم پر سونے یا چاندی کا پانی چڑھایا گیا ہو تو اس کے پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (1) کیونکہ اس کی حیثیت تابع کی ہوتی ہے اور تابع کی حیثیت سے بعض ایسی چیزیں بھی جائز ہو جاتی ہیں جو مستقلا جائز نہیں ہے چنانچہ ابو شیخ بیان کرتے ہیں کہ

أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ وَعِنْدَهُ جَمْعٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ۔(سنن نسائی:5151)

 انہوں نے حضرت معاویہ سے سنا اور اس وقت وہاں بہت سے صحابہ کرام موجود تھے انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سونے کے پہننے سے منع کیا کرتے تھے مگر یہ کہ وہ تھوڑا موڑا ہو صحابہ کرام نے کہا ہاں ہمیں معلوم ہے۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ اس حدیث کے بارے میں لکھتے ہیں

حديث معاوية في إباحة الذهب مقطعا هو في التابع غير المفرد (تھذیب سنن ابی داؤد 87/3

حضرت امیر معاویہ کی حدیث تھوڑے سے سونے کے جواز کے سلسلے میں تابع اور غیر مستقل سے متعلق ہے۔

(1)والتموية الذي لا يخلص منه شيء لا باس به بالاجماع ولا باس بالانتفاع بالاواني والمموهه بالذهب والفضه بالاجماع (خلاصه

الفتاوى:4/372)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے