بسم الله الرحمن الرحيم.

لباس اور زینت سے متعلق نئے مسائل:

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

7-میک اپ:

جلد کی نرمی اور ملائمت ،رنگت میں نکھار یا خوبصورتی میں اضافے کے مقصد سے کریم یا پاؤڈر وغیرہ کا استعمال درست ہے بشرطیکہ اس میں کسی ناپاک اور حرام چیز کی آمیزش نہ ہو اور نہ وہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو۔
ام المؤمنین حضرت ام سلمہ کہتی ہیں:
كَانَتِ النُّفَسَاءُ تَجْلِسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، وَكُنَّا نَطْلِي وُجُوهَنَا بِالْوَرْسِ مِنَ الْكَلَفِ.
رسول اللہ ﷺ کے عہد میں عورتیں نفاس کی حالت میں چالیس دن رہا کرتی تھیں اور اس دوران پڑ جانے والے چہرے کے داغ ،دھبے اور چھائیں وغیره کے لئے ورس(زرد سرخی مائل رنگ) استعمال کرتی تھیں ۔(ترمذی:139.ابوداؤد :113)
اسی طرح سے عورتوں کے لیے ہاتھ، پاؤں ،ہونٹ اور رخسار وغیرہ پر رنگین کریم اور لپسٹک وغیرہ کا استعمال جائز ہے لیکن مردوں کے لیے درست نہیں ہے؛ کیونکہ حدیث میں مہندی لگانے کی اجازت صرف عورتوں کو دی گئی ہے اور اسی بنیاد پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ مردوں کے لیے بطور زینت ہاتھ وغیرہ پر مہندی لگانا حرام ہے(شرح مهذب،ج1/ص294) نیز حدیث میں مردوں کو اپنے جسم پر زعفران لگانے سے منع کیا گیا ہے حضرت انس کہتے ہیں کہ
نهى النبي صلى الله عليه وسلم ان يتزعفر الرجل۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کے لیے زعفران لگانے کی ممانعت فرمائی ہے (صحیح بخاری 5846، صحیح مسلم 2101وغیرہ)
لپسٹک کے سلسلے میں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اگر اس کی وجہ سے پانی ہونٹ تک نہ پہنچے تو نہ وضو درست ہوگا اور نہ غسل صحیح ہوگا اور وضو اور غسل کے وقت اسے صاف کرنا ضروری ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے