بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

 

سلسله(17) دوا علاج سے متعلق نئے مسائل

 

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n.9451924242

 

 

17- بلڈ بینک:

 

دنیا حوادث کی آماجگاہ ہے ، حادثات پیش آتے ہی رہتے ہیں، بسا اوقات جنگ یا عمومی حادثہ کی وجہ سے خون کی کثیر مقدار کی ضرورت ہوتی ہے اور بر وقت خون کی کثیر مقدار کا فراہم ہونا مشکل اور مل بھی جائے تو خون کے گروپ کا ملنا دشوار ، گویا کہ بلڈ بینک کا قیام ایک ناگزیر طبی ضرورت بن گئی ہے کہ وہاں مختلف گروپ کے خون محفوظ رکھے جائیں اور موقع پڑنے پر انھیں استعمال کیاجائے ۔ لہٰذا اس غرض سے بے قیمت اور نہ ملنے پر خرید کر خون جمع کرنا جائز اور درست ہے کہ اس سے لوگوں کی ضرورت اور عمومی مصلحت کی تکمیل وابستہ ہے نیز شریعت کا بنیادی مقصد منافع کا حصول اور مفاسد کو ختم کرنا ہے اور بلڈ بینک کے ذریعے ایک مفسدہ کو دور کیا جاتا ہے کہ اس کی غیر موجودگی میں بہت سے مریض جان سے ہاتھ دھو سکتے ہیں اور اس طریقے کو اختیار کرنے میں رفع حرج و مشقت بھی ہے کہ بر وقت خون کی دستیابی مشکل ہے اور اگر مل جائے تو مطلوبہ گروپ کا خون ملنا مشکل ترین ہے ۔

البتہ یہ ضروری ہے کہ اس طرح کے بینک حکومت کی ماتحتی میں کام کریں اور اسے آمدنی کا ذریعہ نہ بنایا جائے اور مریضوں کو مفت خون فراہم کیا جائے یا خرچ کے بقدر اجرت لی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے