بسم الله الرحمن الرحيم.

سلسله(7)

 طلاق و تفریق سے متعلق نئے مسائل:

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242

7-جینٹک ٹیسٹ کے ذریعے جنون کا ثبوت اور فسخ نکاح

جنون ان اسباب میں سے ایک ہے جن کی بنیاد پر امام محمد مالک شافعی اور احمد کے نزدیک نکاح فسق کیا جا سکتا ہے حضرت علی سے منقول ہے:

اذا عبث المعتوه بامراته طلق عليه وليه (المحلى 173/11)

اگر کم عقل اپنی بیوی کے ساتھ کھلواڑ کرے تو اس کا سرپرست اسے طلاق دے سکتا ہے۔

حنفیہ کے ہاں جنون کے معاملے میں فتوی امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کے قول پر ہے (1)

جنون کا اندازہ علامتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے مثلا کسی شخص کا بہکی بہکی باتیں کرنا الول جلول حرکتیں کرنا، بے ڈھنگا کام کرنا وغیرہ ۔جنیٹک ٹیسٹ بھی ایک ذریعہ ہے جس سے کسی کے بارے میں معلوم کیا جا سکتا ہے کہ وہ نارمل ہے یا پاگل لہذا اس کے ذریعے ماہر ڈاکٹروں کا فیصلہ کسی کے پاگل ہونے کا ہو تو عورت اس سے علیحدگی کے لیے قاضی کے یہاں جا سکتی ہے۔

(1) ان كان الجنون حادثا يؤجله سنة كالعنة ثم يخير المرأة بعد الحول اذا لم يبرا .وان كان مطبقا فهو كالجب وبه ناخذه (الهنديه525/1)

قال لي مالك في المجنون اذا اصابه الجنون بعد تزويجه المرأة انه يعزل عنها ويضرب له اجل سنة في علاجه فان بري والا فرق بينهما

(المدونه 187/2)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے