بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
سلسله(26)
ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242
26-جانور کی کھال کا اسٹف بنانا:
بعض لوگ جانور کا اسٹف تیار کرتے ہیں یعنی آلآئش اور گوشت وغیرہ نکال کر کھال کو صاف اور کیمکل لگا کر محفوظ کرلیا جاتا ہے اور پھر گھاس، بھوسہ وغیرہ بھر کر اس طرح سے بنایا جاتا ہے کہ وہ بالکل صحیح سالم زندہ جانور کی طرح معلوم ہوتا ہے ۔جلد اصلی ہوتی ہے اور آنکھ اور زبان نقلی اور مصنوعی کہ ان میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لئے انہیں حنوط نہیں کیا جاسکتا۔
چونکہ آلائش وغیرہ نکال کر کھال کی دباغت کر دی جاتی ہے اس لئے اسے بنانا ،اس کی خرید و فروخت اور سجاوٹ یا شکار کی یاد گار کے لئے گھروں میں رکھنا جائز ہے ،کیونکہ حدیث میں ہے :
إِذا دُبِغَ الإهابُ فقَدْ طَهُرَ.
جب کھال کی دباغت دے دی جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے۔ (صحيح مسلم:366)
نیز اسے تصویر نہیں کہا جا سکتا کیونکہ تصویر نام ہے کسی کا نقش بنانا اور ہم شکل تیار کرنا چونکہ یہ ایک گونہ اللہ کی صفت تخلیق کی نقالی ہے اس لیے ممنوع ہے اور اسٹف یا حنوط کے عمل میں اللہ تعالی کی صفت تخلیق کی مشابہت اختیار نہیں کی جاتی ہے بلکہ پہلے سے موجود جانور کو اسی کی شکل میں محفوظ اور اس کی مخلوق کو اصل حالت میں باقی رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس کی کوئی کاپی تیار نہیں کی جاتی ہے ۔