بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
سلسله(27)
ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242
27-روبوٹ :
انسانوں کی طرح کام کرنے کے لئے مختلف قسم کے روبوٹ تیار کئے جارہے ہیں اور وہ بحسن و خوبی اپنی ذمے داریاں ادا بھی کر رہے ہیں ۔
روبوٹ کا کسی جاندار کی شکل میں ہونا کوئی ضروری نہیں ہے، انسانی یا حیوانی شکل کے بغیر بھی وہ اپنا کام صحیح طریقے سے انجام دے سکتے ہیں لیکن اسے بنانے والے اسلامی احکام کے پابند نہیں ہوتے البتہ اپنے نفع و نقصان کو ضرور پیش نظر رکھتے ہیں اس لئے اگر انھیں معلوم ہو کہ مسلمان اس طرح کے روبوٹ کو ہرگز نہیں خرید سکتے تو وہ کم سے کم مسلمانوں کے لئے تو ضرور ایسا روبوٹ تیار کریں گے جو مجسمہ کی شکل میں نہ ہو ۔
جاندار کی شکل کے روبوٹ مجسمہ کے حکم میں ہیں اور ان کی خرید و فروخت ناجائز ہے اس لئے مسلمانوں کو اس طرح کے روبوٹ خریدنے سے احتراز کرنا چاہئے ۔
اس پر تمام علماء کا اتفاق ہے کہ بت بنانا حرام ہے اور اس پر بھی تقریبا تمام فقہاء متفق ہیں کہ انسان و حیوان کا مجسمہ حرام ہے کہ یہ شرک و بت پرستی کے در آنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے، گذشتہ قوموں میں اسی راستے سے بت پرستی داخل ہوئی تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے:
” سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله عز وجل ومن اظلم ممن ذهب يخلق كخلقي فليخلقوا ذرة أو ليخلقوا حبة أو شعيرة.
نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے میں نے سنا ہے کہ اللّٰہ عزوجل فرماتے ہیں کہ اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو میری طرح تخلیق کرنے چلے؟ یہ لوگ ایک چیونٹی، دانہ یا جَو پیدا کر کے دکھائیں۔(صحیح بخاری :7559.صحیح مسلم:2111)
اس حدیث میں ذرۃ(چیونٹی) جاندار اور جو اور گیہوں کے دانے سے کھائی جانے والی چیزوں کی طرف اشارہ مقصود ہے کہ انسانوں میں جمادات و نباتات پیدا کرنے کی طاقت بھی نہیں ہے، جاندار کو پیدا کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے انہوں نے سنا ہے
” من صور صورة في الدنيا كلف يوم القيامة أن ينفخ فيه الروح وليس بنافخ.
جو شخص دنیا میں تصویر بنائے گا اسے آخرت میں اس کے اندر روح ڈالنے کا پابند بنایا جائے گا حالانکہ وہ ایسا نہیں کر پائے گا۔(صحیح بخاری:5963)