سنت ظھر :

ولی اللہ مجید قاسمی ۔

فرض سے پہلے :

انسان اپنے بداعمالیوں کے سبب جہنم کی آگ کو ہوا دیتا ہے، اس کے شعلوں کو بھڑکاتا اور اس کی آنچ کو تیز تر کرتاہے، اور نماز اسے بجھانے اور سرد کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ کاارشاد ہے :
من حافظ علی اربع رکعات قبل الظھر واربع بعد ھا حرمہ اللہ علی النار (سنن ابودائود 180/1 ،۔جامع ترمذی 98/1 وحسنہ، سنن النسائی 257/1)
جو کوئی پابندی سے ظہر سے پہلے اور ظہر کے بعد چار رکعتیں پڑھے تو اللہ اس پر جہنم کی آگ حرام کردیں گے۔
ظہر سے پہلے ان چند رکعتوں کی وجہ سے رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ اور کرم و نوازش کی بارش ہونے لگتی ہے، حدیث میں ہے کہ ظہر سے پہلے چار رکعتیں ایک سلام سے پڑھنے کی وجہ سے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔چنانچہ حضرت ابو ایوب انصاری سے روایت ہے :
عن النبی ﷺ من صلی اربع رکعات قبل الظھر لیس فیھن تسلیم تفتح لھن ابواب السماء ۔سنن ابوداؤد 180/1 حدیث ضعیف ہے ۔ شرح مہذب 10/4)
نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے ظہر سے پہلے چار رکعت ایک سلام سے پڑھی اس کیلئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔
اور حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
من صلی اربعا قبل الظھر کأنما نماتھجد من لیلتہ ومن صلاھن بعد العشاء کان کمثھن لیلۃ القدر۔ (رواہ سعید بن منصور۔ نیل الاوطا18/3)
جو شخص ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھ لے تو گویا کہ اس نے رات میں تہجد پڑھی اور جو شخص عشاء کے بعد چار رکعتیں پڑھ لے تو اس کا ثواب لیلۃ القدر میں میں چار رکعتیں پڑھنے کے بقدر ہے۔
ان رکعتوں کی انہیں فضیلتوں کی وجہ سے اللہ کے رسول ﷺ کبھی چھوڑنا گوارا نہیں کرتے تھے ۔ حضرت عائشہ سے منقول ہے :
ان النبی ﷺ کان لایدع اربعا قبل الظھر (صحیح بخاری 157/1)
نبی ﷺ ظہر سے پہلے کی چار رکعتیں ترک نہیں کیاکرتے تھے۔
ظہر سے پہلے چار رکعت سنت موکدہ ہے، جیسا کہ اوپر کی حدیثوں میں مذکور ہے، اور فجر کے بعد سب سے زیادہ اہمیت کی حامل یہی سنت ہے۔ (البحرالرائق 49/2، مراقی الفلاح 258 ،کبیری 368)
لیکن بعض روایتوں میں صرف دور کعت کا تذکرہ ہے۔(1) مشہور حنفی محدث بدرالدین عینی دونوں طرح کی حدیثوں میں موافقت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔آپؐ چار رکعت اکثر پڑھا کرتے تھے اور کبھی دورکعت بھی پڑھ لیتے ۔(عمدۃ القاری 660/3)ابوجعفر طبری کا بھی یہی رجحان ہے۔ (فتح الباری 48/3) علامہ انور شاہ کشمیری اس کی تائید کرتے ہوئے رقم طراز ہیں:
وھوالصواب عندی فانہ لایمکن لاحد انکار احدھما۔
میرے نزدیک یہی صحیح ہے، کیوں کہ کسی کیلئے ان احادیث میں سے کسی کا انکار کرنا ممکن نہیں ۔(معارف السنن 56/4)
اس تفصیل کی روشنی میں کبھی دورکعت پڑھ لینے سے بھی سنت کی ادائیگی ہوجائے گی۔
یہ چار رکعت اور ایسے ہی جمعہ سے پہلے اور بعد والی سنت ایک سلام سے پڑھ لی جائے گی۔ دوسری رکعت میں تشہد کے بعد درود پڑھ لینے کی وجہ سے سجدہ سہو بھی لازم ہے۔ جب کہ اس کے علاوہ دیگر نوافل میں یہ بات نہیں ۔(درمختار 454/1، مراقی الفلاح 259)
جمعہ اور ظہر سے پہلے کی ان رکعتوں میں قعدہ اولیٰ اگر چھوٹ جائے تو چار رکعت کے بعد سجدہ سہو کرلینے سے سنت ادا ہوجائے گی ۔ بخلاف دیگر نوافل کے کہ اس میں صرف دو رکعت شمار ہوگی۔(ردالمحتار 512/1)

فرض کے بعد:

حضرت علیؓ کا بیان ہے کہ آنحضرت ؐ ظہر کے بعد دورکعت پڑھا کرتے تھے (رواہ الترمذی وقال حسن ۔اعلاء السنن 7/1)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓکہتے ہیں :
حفظت عن النبی ﷺ قبل الظھر رکعتین و رکعتین بعد الظھر (متفق علیہ ۔نیل الاطار 15/3)
’’مجھے یاد ہے کہ نبی ﷺ ظہرکے بعد اور ظہر سے پہلے دورکعت اداکرتے ‘‘۔
ان دونوں حدیثوں میں آنحضور ﷺ کا عمل یہ بتلایا گیا ہے کہ ظہر کے بعد آپ دو رکعت پڑھا کرتے تھے، لیکن اوپر مذکورہ ایک حدیث میں چار رکعت کا ذکر ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے فقہاء لکھتے ہیں کہ دو رکعت سنت موکدہ ہے کیونکہ رسول کریم ﷺ سے عملی طور پر یہی ثابت ہے، اور دو رکعت سنت غیر موکدہ ہے۔
ان رکعتوں کو علحدہ دوسلام سے پڑھنا بہتر ہے۔ تاہم ایک سلام سے پڑھ لینے میں بھی سنت کی ادائیگی ہوجائے گی۔(فتح القدیر 378/2)

سنت ظہر کی قضا:

کسی وجہ سے فرض سے پہلے کی سنت چھوٹ جائے تو فرض کے بعد اداکرناچاہئے ۔(2)
اللہ کے رسول ﷺ کا یہی طرز عمل تھا۔ (رواہ الترمذی 97/1 وحسنہ)ان فوت شدہ رکعتوں کو دو رکعت سنت پڑھنے کے بعد اداکرنا مسنون ہے، چنانچہ حضرت عائشہؓ سے منقول ہے :
اذافاتتہ الاربع قبل الظھر صلاھن بعدالر کعتین بعدالظھر۔(رواہ ابن ماجہ، واسنادہ حسن (اعلاء السنن 120/7)
جب آپ ﷺ کی ظہر سے پہلے کی سنت چھوٹ جاتی تو ظہر کے بعد کی دو رکعت پڑھ کر اسے پڑھتے۔
اس کی حکمت بظاہر یہ معلوم ہوتی ہے کہ ظہر سے پہلے کی سنت مخصوص موقع پر ادانہ ہوسکی تو اگر اُسے فرض کے بعد فوراً قضا کیاجائے، تو بعد والی سنت بھی اپنی متعین جگہ سے ہٹ جائے گی جو بلاضرورت ہے۔( فتح القدیر 415/1)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے