شعبہ افتاء

تعارف و خصوصیات

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دو سال پہلے حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم العالیہ کے ایماء پر شعبہ افتاء کا قیام عمل میں آیا جو ایک کہنہ مشق ، تجربہ کار ، ماہراور کامیاب استاذ ( حضرت مولانا ومفتی ولی اللہ مجید قاسمی صاحب ) کی نگرانی میں رواں دواں ہے ، جس میں اب تک ملک کے بڑے تعلیمی ادارے کے دس فضلاء کرام نے داخلہ لے کر مفتی کاکورس مکمل کیا ۔
الحمد للہ شعبہ افتاء صرف دو سال کی قلیل مدت میں اپنی متنوع خصوصیات کی بناء پر علمی حلقوں میں کافی معروف ومشہور ہوا اوردیار مشرق میں اہل علم کی توجہ کا مرکز اور اولین ترجیح بن گیا۔

شعبہ افتاء کی خصوصیات :

(1) روزانہ طلبہ کو دو سے تین تمرینات حل کرنے کا پابند بنایا جاتا ہے ، گذشتہ ایک سال میں کل 453/مسائل کی مشق کرائی گئی ۔
(2)تمرینات کے حل میں اصل مصادر و مراجع کی عربی کتابوں سے مسائل اخذ کرنا لازمی ہوتاہےتاکہ طلبہ کی استعداد میں استحکام اوران کے اندر خود اعتمادی پیدا ہو۔
(3)فتاوی لکھنے کے طریقے میں اکابر کے طرز عمل کو جاننے کے لئے بعض اردو کے فتاویٰ کا بالاستیعاب مطالعہ کی پابندی۔
(4)کتاب و سنت سے براہ راست مستنبط ہونے والے مسائل کے جواب میں آیات و روایات کے حوالے کا اہتمام۔
(5)نئے مسائل کے حل پر خصوصی توجہ۔
(6)ہر ہفتہ مختلف موضوعات پر ماہرین فن کے ذریعے محاضرے کا اہتمام ۔
(7)ہر دو ہفتے میں ایک مقالہ پیش کرنا لازمی ۔
(8)سال کے آخر میں کم سے کم پچاس صفحات کی ایک کتاب لکھنے کی شرط جس کے بغیر سند نہیں دی جاتی ہے۔

نصاب تعلیم :

(1)التفسیرات الاحمدیہ(2)الدر المختار(3)الاشباہ والنظائر(4)شرح عقود رسم المفتی(5) اصول الافتاء و آدابہ(6) اصول کرخی (7)تأسیس النظر (8)سراجی (9) انگریزی(10)

خارجی مطالعہ:

فقہ البیوع(1)مجلہ الاحکام العدلیہ(2) کفایۃ المفتی (3) (4)امداد الفتاوٰی۔

اب تک طلبہ نے درج ذیل عناوین پر کتابیں مرتب کی ہیں:

1-محمد مرغوب قاسمی =موبائل سے متعلق شرعی احکام و ہدایات۔
2-محمد شاد قاسمی = بچوں کے حقوق اور ان سے متعلق احکام و ہدایات۔
3-نعمت اللہ قاسمی=جانوروں کے حقوق
4-محمد طفیل =صفةوضوء النبی ﷺ۔
5-محمد دانش = چھینک اور جماہی سے متعلق احکام و آداب۔
6- محمد صفوان اعظمی = تعویذ گنڈے کی شرعی حیثیت ۔
7- مجیب الرحمٰن کبیر نگری =کھیل کود کے شرعی احکام۔

8- : محمد طارق اعظمی= فسخ و تفریق کے احکام ۔ :

9-محمد اسعد اعظمی = خواتین کی ملازمت کا شرعی حکم۔
10- حبیب الرحمٰن گھوسی مئو = اسلام کا نظام وراثت.