غذائی چیزوں میں پلازما کا استعمال:
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
خون کا ایک اہم جز پلازما کہلاتا ہے جو متعدد پروٹین اور نمکیات پر مشتمل ہوتا ہے اور اسے خون سے الگ کر کے کیک، بسکٹ، دودھ سے بنی ہوئی اور بچوں کی غذائی چیزوں میں اس کو شامل کیا جاتا ہے تاکہ اس میں موجود پروٹین کو حاصل کیا جا سکے۔
چونکہ بہنے والا خون ناپاک اور حرام ہے اور پلازما اسی کا ایک حصہ ہے اس لیے ایسی غذا کا استعمال حرام ہے جس میں پلازما شامل ہو۔ حرمت کے دلائل یہ ہیں:
1۔ پلازما بہنے والا خون ہے جسے قران کریم میں بہ صراحت حرام قرار دیا گیا ہے اور پروٹین کی مقدار میں اضافے یا لذت اور ذائقہ بہتر بنانے یا رنگ کی تبدیلی کے مقصد سے اسے جان بوجھ کر غذا میں شامل کیا گیا ہے۔
2۔ غذا میں شامل ہونے کے بعد پلازما کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی بلکہ رنگ، مزا اور غذائی قیمت میں اس کی نمائندگی برقرار رہتی ہے اور اس کے وجود کو آسانی سے معلوم کیا جا سکتا ہے۔
3۔ اس سے کوئی فرق واقع نہیں ہوتا ہے کہ کسی غذا میں مکمل خون شامل کیا جائے یا خون کا کوئی جزء کیونکہ خون کے ایک جزء پر وہی احکام جاری ہوں گے جو پورے خون پر جاری ہوتے ہیں اس لیے کہ جزء اور کل میں فرق کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔
4۔ جس غذا میں پلازما شامل کیا گیا ہے اسے اس کے بغیر بھی تیار کیا جا سکتا ہے ۔غرضیکہ اسے غذا کا ایک جزء بنانے کی کوئی شرعی ضرورت بھی نہیں ہے کہ ضرورت وہ حاجت کی بنیاد پر اسے جائز کہا جا سکے۔