بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
سلسله(8)
ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n.  9451924242

8-محرم کے بغیر ہوائی جہاز کا سفر:

چاروں اماموں کا اس پر اتفاق ہے کہ عورت کے لیے محرم کے بغیر سفر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ حدیث میں صراحت ہے:
لايحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم”.
اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی کسی خاتون کے لئے حلال نہیں ہے کہ وہ محرم کے بغیر تین دن کا سفر کرے ۔(صحیح بخاری:1086،صحیح مسلم1338.واللفظ لہ۔)
اور حضرت عبداللہ ابن عباس کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا:
لايخلونّ رجل بامرأة، ولا تسافرنّ امرأة إلا ومعها محرم، فقام رجل فقال: يا رسول الله، اكتتبتُ في غزوة كذا وكذا، وخرجت امرأتي حاجةً، قال: «اذهب فحجّ مع امرأتك»”.
کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں ہرگز نہ رہے اور کوئی عورت ہرگز سفر نہ کرے الا یہ کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔ (صحيح بخاري :3006،صحيح مسلم :1341)
اور اصل اعتبار اس مسافت کا ہے جو پہلے تین دن اور رات میں طے کی جاتی تھی،بذات خود تین دن اور رات مقصود نہیں ہے چنانچہ فقہ حنفی کی مشہور کتاب بدائع میں ہے:
"وعلى هذا يخرج ما روي عن أبي حنيفة فيمن سار في الماء يوما وذلك في البر ثلاثة أيام أنه يقصر الصلاة؛ لأنه لا عبرة للإسراع۔
اور اسی پر اس کی تخریج کی جائے گی جو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ اگر کوئی سمندر میں ایک دن کی اندر اتنی مسافت طے کرلے جتنی مسافت خشکی میں تین دن میں طے کی جاتی ہے تو وہ نماز میں قصر کریگا ۔اس لئے کہ تیز چلنے کا کوئی اعتبار نہیں ہے ۔(بدائع الصنائع 1 / 94)
غرضیکہ مسافر کے لیے نماز قصر کرنے کے مسئلے میں فقہاء نے صراحت کردی ہے کہ اس کی بنیاد مدت سفر پر نہیں ہے بلکہ مسافت سفر پر ہے ، اس لیے اگر کوئی شخص تین دن کی مسافت دو یا ایک دن میں طے کر لیتا ہے تو وہ مسافر سمجھاجائے گا اور وہ نماز میں قصر کر ے گا ۔(رد المحتار 603/2.الہندیہ 139/1)
اسی طرح سے فقہ و فتاویٰ کی کتابوں میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ عورت کے لیے سفر سے ممانعت کا تعلق بھی مسافت سے ہے مدت سے نہیں ، لہٰذا عورت کے لیے سوا ستہترکیلو میٹر یا اس سے زائد کاسفر محر م کے بغیر ممنوع ہے ، گرچہ یہ مسافت چند گھنٹوں میں طے ہوجائے ، اس لیے یہ طریقہ درست نہیں ہے کہ کوئی عورت اپنے محرم یا شوہر کے ساتھ مقامی ایئرپورٹ تک جائے اور پھر دوسری جگہ ایئر پورٹ پر اس کا محرم موجود ہواور درمیانی سفر ہوائی جہاز کے ذریعہ بغیر محرم کے طے ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے