بسم الله الرحمن الرحيم.

لباس اور زینت سے متعلق نئے مسائل:

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

14-مصنوعی تل:

عارضی اور وقتی طور پر رخسار یا ہونٹ پر مصنوعی تل بنانا جائز ہے بشرطیکہ اس میں دھوکہ دہی نہ ہو۔ اور گود کر یا کسی اور ذریعے سے مستقل طور پر تل بنانا جائز نہیں ہے(1) کیونکہ حدیث میں گودنے سے منع کیا گیا ہے اور یہ اللہ کی بناوٹ میں تبدیلی کے حکم میں داخل ہے ۔حضرت ابو جحیفہ کہتے ہیں:

لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ،(صحيح بخاري 5347)

نبی ﷺ نے گودنے اور گودوانے والی پر اور سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت بھیجی ہے ۔

(1)انما النهى في التغيير الذي يكون باقيا،اما ما لا يكون باقيا كالكحل ونحوه من الخضابات فقد اجازه مالك وغيره من العلماء (نيل الاوطار 6/217)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے