بسم الله الرحمن الرحيم.
لباس اور زینت سے متعلق نئے مسائل:
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
12-مصنوعی پلکیں:
مصنوعی پلکیں اگر انسان اور خنزیر کے علاوہ دوسرے جانور کے بالوں سے بنی ہوں تو ان کے لگانے کی اجازت ہے بشرطیکہ اس میں فریب دہی نہ ہو اور اگر وہ انسان یا خنزیر کے بالوں سے بنائی گئی ہوں تو ان کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو مکرم و محترم بنایا ہے ۔ارشاد باری ہے :
وَ لَقَدۡ کَرَّمۡنَا بَنِیۡۤ اٰدَمَ وَ حَمَلۡنٰہُمۡ فِی الۡبَرِّ وَ الۡبَحۡرِ وَ رَزَقۡنٰہُمۡ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ وَ فَضَّلۡنٰہُمۡ عَلٰی کَثِیۡرٍ مِّمَّنۡ خَلَقۡنَا تَفۡضِیۡلًا .(سورة الاسراء: 70)
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے آدم کی اولاد کو عزت بخشی ہے، اور انہیں خشکی اور سمندر دونوں میں سواریاں مہیا کی ہیں، اور ان کو پاکیزہ چیزوں کا رزق دیا ہے، اور ان کو اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت عطا کی ہے۔
اور اس کے جسم کے کسی حصے کے استعمال میں اس کی اہانت ہے ۔اس لئے اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
نیز حدیث میں اپنے بالوں کے ساتھ دوسرے کے بالوں کو لگانے کی ممانعت ہے.حضرت عائشہ سے روایت ہے:
أَنَّ جَارِيَةً مِنَ الْأَنْصَارِ تَزَوَّجَتْ، وَأَنَّهَا مَرِضَتْ، فَتَمَعَّطَ شَعَرُهَا، فَأَرَادُوا أَنْ يَصِلُوهَا، فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : ” لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ ". (صحيح بخاري:5934)
ایک انصاری لڑکی کی شادی ہوئی اور بیماری کی وجہ سے اس کے بال جھڑ گئے تھے ۔اس کے گھر والوں نے چاہا کہ اس میں بال جوڑ دیں اور نبی اکرم ﷺ سے اس سلسلے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: اللہ نے بال جوڑنے اور جوڑوانے والی پر لعنت کی ہے ۔
اور خنزیر مکمل طور پر ناپاک ہے اس لئے اس کے کسی حصے کا استعمال جائز نہیں ۔