بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

سلسله(9)

ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242

9-تصویر اور ویڈیو میں نامحرم عورتوں کو دیکھنا.

اخبار و مجلات، ٹیلی ویژن اور موبائل وغیرہ میں نامحرم عورتوں کو دیکھنا ناجائز ہے اسی طرح سے ایسی تصویر کو دیکھنا بھی ناجائز ہے جس میں مرد کے ستر کا حصہ کھلا ہوا ہو لہذا ایسے کھیل کو ٹیلی ویژن وغیرہ پر دیکھنا درست نہیں ہے جس میں مردوں کی ران کھلی ہو.اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

   قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡ وَ یَحۡفَظُوۡا فُرُوۡجَہُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَزۡکٰی لَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ .وَ قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنٰتِ یَغۡضُضۡنَ مِنۡ اَبۡصَارِہِنَّ وَ یَحۡفَظۡنَ فُرُوۡجَہُنَّ.

   مومن مردوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہی ان کے لیے پاکیزہ ترین طریقہ ہے۔ وہ جو کاروائیاں کرتے ہیں اللہ ان سب سے پوری طرح باخبر ہے۔اور مومن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ (سورہ النور : 30-31)

اور ایک دوسری آیت میں ہے:

وَ اِذَا سَاَلۡتُمُوۡہُنَّ مَتَاعًا فَسۡـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ حِجَابٍ ؕ ذٰلِکُمۡ اَطۡہَرُ لِقُلُوۡبِکُمۡ وَ قُلُوۡبِہِنَّ ؕ۔

اور جب تمہیں نبی کی بیویوں سے کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگو۔ یہ طریقہ تمہارے دلوں کو بھی اور ان کے دلوں کو بھی زیادہ پاکیزہ رکھنے کا ذریعہ ہوگا۔(سورہ الاحزاب:53)

اور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

النظرۃ سهم من سهام ابليس ۔

نگاہ ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے ۔( رواه الحاكم314/4)

اور حضرت جریر بن عبد ﷲ کہتے ہیں :

 سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظَرِ الْفُجَاءَةِ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي۔

 نبی کریم ﷺ سے انھوں نے اچانک نگاہ پڑ جانے کے بارے میں دریافت کیا تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اپنی نظر کو ہٹا لوں۔ (مسلم: 2159)

 اور آنحضرت ﷺ نے حضرت علی سے فرمایا:

 ” يَا عَلِيُّ، لَا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ ؛ فَإِنَّ لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ ".

 اے علی! ایک مرتبہ نگاہ پڑجانے کے بعد دوبارہ مت دیکھو ۔کیونکہ پہلی نظر تمہارے لئے جائز ہے۔ دوسری نہیں ۔( أبو داؤد:2149 ، ترمذي: 2777.)

 اور جس چیز کو خارج میں دیکھنا حرام ہے اس کی تصویر دیکھنا بھی ناجائز ہے.(1)

(1) لم ار ما لو نظر الى الاجنبية من المراة او الماء وقد صرحوا في حرمة المصاهرة بانها لا تثبت بروية فرج من مراة او ماء لان المرئي مثاله لا عينه بخلاف ما لو نظر من زجاج او ماء هي فيه لان البصر ينفذ في الزجاج والماء فيرى ما فيه ومفاد هذا انه لا يحرم نظر الاجنبية من المراة او الماء الا ان يفرق بان حرمة المصاهرة بالنظر ونحوه شدد في شروطها لانه الاصل فيها الحل بخلاف النظر لانه انما منع منه خشية الفتنة والشهوة وذلك موجود هنا.(رد المحتار534/9 كتاب الحظر)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے