بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
سلسله(5)
ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242
5-ویلنٹائن ڈے:
اسلام ایک شاہراہ حیات اور ذریعہ نجات ہے، وہ ایک مکمل دستور ہے جس میں زندگی سے متعلق تمام گوشے واضح کر دیئے گئے ہیں، اعتقادات و نظریات، عبادت و ریاضت ،معاشرت و معاملات ،طور طریقے اور تہذیب و ثقافت کے بارے میں معمولی معمولی چیزیں بھی بیان کردی گئی ہیں۔
اورجن راہوں پر چلنے سے منع کیا گیا ہے وہ یقینی طور پر بربادی اور تباہی کے راستے ہیں اور جن چیزوں کو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں یقیناً دنیا و آخرت کی کامیابی اور سرخروئی ہے ۔رب کائنات کا اعلان ہے :
وَ اَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیۡ مُسۡتَقِیۡمًا فَاتَّبِعُوۡہُ ۚ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمۡ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ؕ ذٰلِکُمۡ وَصّٰکُمۡ بِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ ۔
اور (اے پیغمبر ! ان سے) یہ بھی کہو کہ : یہ میرا سیدھا سیدھا راستہ ہے، لہذا اس کے پیچھے چلو، اور دوسرے راستوں کے پیچھے نہ پڑو، ورنہ وہ تمہیں اللہ کے راستے سے الگ کردیں گے۔ لوگو ! یہ باتیں ہیں جن کی اللہ نے تاکید کی ہے تاکہ تم متقی بنو۔( سورہ الانعام : 153)
اور ایک دوسری آیت میں ہے :
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ادۡخُلُوۡا فِی السِّلۡمِ کَآفَّۃً ۪ وَ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ .فَاِنۡ زَلَلۡتُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَتۡکُمُ الۡبَیِّنٰتُ فَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ عَزِیۡزٌ حَکِیۡمٌ .
اے ایمان والو ! اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ، اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو، یقین جانو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے. پھر جو روشن دلائل تمہارے پاس آچکے ہیں، اگر تم ان کے بعد بھی ( راہ راست سے) پھسل گئے تو یاد رکھو کہ اللہ اقتدار میں بھی کامل ہے، حکمت میں بھی کامل .( سورہ البقرۃ : 208-209)
تفسیر:
ان دو صفتوں کو ساتھ ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چونکہ اس کا اقتدار کامل ہے اس لیے وہ کسی وقت بھی تمہاری بد عملی کی سزا دے سکتا ہے، لیکن چونکہ اس کی حکمت بھی کامل ہے، اس لیے وہی اپنی حکمت سے یہ طے کرتا ہے کہ کس کو کب اور کتنی سزا دینی ہے۔ لہذا اگر ایسے کافر فوری طور سے عذاب میں پکڑے نہیں جارہے تو اس سے یہ سمجھ بیٹھنا حماقت ہے کہ وہ سزا سے ہمیشہ کے لیے بچ گئے۔( آسان ترجمۂ قرآن مفتی محمد تقی عثمانی)
اس لئے مسلمانوں کو ضروری ہے کہ وہ اسلامی عقیدے ، طور طریقے اور اصولوں پر جمے اور اسلامی شناخت اور پہچان پر ڈٹے رہیں اور غیر مسلموں کے اوھام و خرافات ، نظریات اور رسوم و رواج سے خود کو دور رکھیں کہ یہ چیزیں انھیں اپنے رب سے دور کر دیں گی۔
اسلام نے دوستی ، دشمنی اور محبت و عقیدت اور عداوت و نفرت کے بھی ضابطے طے کردئے ہیں ۔اور مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ غیر محرم کو دیکھ کر نگاہیں نیچی کرلیں اور نامحرم عورت کو دیکھنا ایک طرح سے زنا ہے ۔اور عورتیں نامحرم مردوں سے شیریں اور لوچدار گفتگو نہ کریں ۔
وہ بدکاری اور بے حیائی کے راستے پر سخت پہرے بٹھاتا ہے ،اس کی نگاہ میں نہ صرف بدکاری اور بدنگاہی حرام ہے بلکہ بے حیائی کی باتوں کو پھیلانا بھی سخت ترین جرم ہے ۔فرمان باری ہے :
اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ۔
یاد رکھو کہ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بےحیائی پھیلے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ (سورہ النور : 19)
ویلنٹائن ڈے نصرانیوں کا ایک تہوار اور تہذیبی گمراہی اور ثقافتی بے اعتدالی کا شاخسانہ ہے جس سے خود ان کا مذہب بیزار ہے،جنسی بے راہ روی بےہودگی اور خرافات کو تہوار کا نام دے دیا گیا ہے ۔اس میں کسی بھی طرح کی شرکت بے حیائی اور فحاشی کو بڑھاوا دینا اور شرعی اعتبار سے بدترین جرم ہے۔