بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔
سلسله(37)
ادب و ثقافت سے متعلق نئے مسائل

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n.  9451924242

37-کتاب کی رسم اجراء :

کتاب کی رسم اجراء اس کے اعلان و اشتہار اور معتبر اہل علم کی تائید اور اعتماد کے اظہار کا ایک اہم ذریعے ہے اور کم وقت میں زیادہ لوگوں کو کتاب کے بارے میں علم ہوجاتا ہے ۔اور یہ رسم کسی دوسری قوم کے ساتھ خاص نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہبی اور تہذیبی شناخت اس سے وابستہ ہے اور نہ شریعت میں اس کے تعلق سے کوئی خاص حکم ہے. اور جائز و مفید وسائل و ذرائع کو اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اس شرط کے ساتھ کہ کسی کی مذہبی،قومی اور تہذیبی شناخت نہ ہو اور غیر قوموں کی نقالی سے بچنے کا اہتمام ہو ۔ ھشام کہتے ہیں کہ میں نے امام ابو یوسف کو کیل لگی ہوئی چپل پہنے ہوئے دیکھا، میں نے کہا کیا اس لوہے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں ؟انھوں نے کہا:نہیں ۔میں نے کہا: سفیان اور ثور بن یزید اسے مکروہ سمجھتے ہیں؛ اس لیے کہ اس میں راہبوں کے ساتھ مشابہت ہے. انہوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بال دار چپل پہنا کرتے تھے اور وہ بھی راہبوں کا پہناوا تھا۔
علامہ شامی اس کی تشریح میں کہتے ہیں:
ان چیزوں میں جس میں بندوں کا فائدہ ہو اگر صورتا غیروں کے مشابہت ہوجائے تو وہ نقصان دہ نہیں ہے کیونکہ لمبے سفر میں اس طرح کی چپل کے بغیر کام نہیں چل سکتا ہے۔
قال هشام :رايت على ابي يوسف نعلين مخصوفين بمسامير فقلت اترى بهذا الحديد باسا؟ قال :لا. قلت: سفيان وثور بن يزيد كرها ذلك؛ لان فيه تشبها بالرهبان. فقال :كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يلبس النعال التي لها شعر وانها من لباس الرهبان. فقد اشار الى ان صورة المشابهة فيما تعلق به صلاح العباد لا يضر. فان الارض مما لا يمكن قطع المسافة البعيدة فيها الا بهذا النوع.(رد المحتار 624/1)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے