بسم الله الرحمن الرحيم.
سلسله(7)
کھانے پینے سے متعلق نئے مسائل۔
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
8-مشینی ذبیحہ:
ذبیحہ کے حلال ہونے کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ ہر جانور کے ذبح کے وقت بسم اللہ پڑھا جائے .اللہ تعالی کا فرمان ہے:
وَ لَا تَاۡکُلُوۡا مِمَّا لَمۡ یُذۡکَرِ اسۡمُ اللّٰہِ عَلَیۡہِ وَ اِنَّہٗ لَفِسۡقٌ ؕ وَ اِنَّ الشَّیٰطِیۡنَ لَیُوۡحُوۡنَ اِلٰۤی اَوۡلِیٰٓئِہِمۡ لِیُجَادِلُوۡکُمۡ ۚ وَ اِنۡ اَطَعۡتُمُوۡہُمۡ اِنَّکُمۡ لَمُشۡرِکُوۡنَ
اور جس جانور پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اس میں سے مت کھاؤ، اور ایسا کرنا سخت گناہ ہے۔ (مسلمانو) شیاطین اپنے دوستوں کو ورغلاتے رہتے ہیں تاکہ وہ تم سے بحث کریں۔ اور اگر تم نے ان کی بات مان لی تو تم یقینا مشرک ہوجاؤ گے.(سورہ الانعام:121)
اور اس ایت سے مستنبط کر کے فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر ایک شخص نے بسم اللہ کہہ کر کسی جانور کو ذبح کیا اور پھر دوسرا جانور اس خیال سے ذبح کر دیا کہ پہلا بسم اللہ کافی ہے تو دوسرا جانور حلال نہیں ہوگا کیونکہ ہر ذبیحہ پر الگ الگ بسم اللہ کہنا ضروری ہے (الھندیۃ:5/ 286)
اسی طرح سے اگر کسی نے بکری کو ذبح کرنے کے لیے لٹایا اور اس پر بسم اللہ کہا اور پھر اسے چھوڑ دیا اور دوسری بکری کو پکڑ کر ذبح کیا اور اس پر جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں کہا تو ذبیحہ حلال نہیں ہے (حوالہ مذکور نیز دیکھئے المغنی:11/ 33، التاج والاکلیل:3/ 219)
مشینی ذبیحہ میں یہ شرط نہیں پائی جاتی ہے کیونکہ جس شخص نے بٹن دبا کر مشین کو اسٹارٹ کیا ہے اس نے کسی متعین جانور پر بسم اللہ نہیں کہا ہے نیز مشین ایک مرتبہ چلنے کے بعد مسلسل چلتی رہتی ہے اور کبھی تو دن و رات چلتی ہے اور ہزاروں مرغیوں کی گردن کاٹ دیتی ہے تو اس کے بسم اللہ کہنے اور ہزاروں مرغیوں کے ذبح کے درمیان کافی وقفہ ہوتا ہے حالانکہ ذبیحہ حلال ہونے کے لیے متعین جانور پر ذبح کے وقت بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے (تفصیل کے لئے دیکھئے فقہی مقالات:4/ 253 ازمفتی محمد تقی عثمانی مد ظلہ العالی)