سلسله(10)
وصیت اور وراثت سے متعلق نئے مسائل
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔
انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.
wmqasmi@gmail.com-mob.n. 9451924242
11-حقوق میں وراثت:
حقوق جیسے کہ حق تالیف و تصنیف، ٹریڈ مارک، کسی مکان و دکان میں حق سکونت وغیرہ عرف عام میں مال شمار ہوتے ہیں لہذا درج ذیل آیت کے عموم میں یہ بھی داخل ہیں:
لِلرِّجَالِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الۡوَالِدٰنِ وَ الۡاَقۡرَبُوۡنَ ۪ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الۡوَالِدٰنِ وَ الۡاَقۡرَبُوۡنَ مِمَّا قَلَّ مِنۡہُ اَوۡ کَثُرَ ؕ نَصِیۡبًا مَّفۡرُوۡضًا .
مردوں کے لیے بھی اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریب ترین رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کے لیے بھی اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریب ترین رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، چاہے وہ (ترکہ) تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ (اللہ کی طرف سے) مقرر ہے۔ ( سورہ النسآء :7)
نیز اس سلسلے کی حدیث بھی عام ہے چنانچہ ایک روایت میں ہے:
من ترك مالا فلورثته.
جو شخص کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کے لئے ہے۔(صحیح بخاری: 2398.صحیح مسلم:1619)
لہذا حقوق ترکہ شمار ہونگے اور ان میں وراثت جاری ہوگی ۔