سجدہ مناجات وغیرہ:
ولی اللہ مجید قاسمی ۔
دعا کے لئے نماز سے علاحدہ صرف سجدہ کرنا مکروہ اور نادرست ہے۔(اشعۃ اللمعات 713/2 ‘ شرح سفرالسعادۃ 159) ایسے ہی وتر کے بعد دو سجدوں کی بھی کوئی اصل نہیں جو بعض علاقوں میں مروج ہے شیخ عبدالحق محدث دہلوی لکھتے ہیں:
’’اور وہ جو بعض علاقوں میں وتر کے بعد معروف طریقہ پر دو سجدہ کرتے ہیں تو اس کی فضیلت بعض ضعیف اور مرجوح فقہی روایات میں آئی ہے اور لوگ اسے حضور اکرم ؐ کے سجدہ شکر پر محمول کرتے ہیں مگر اخبار و آثار میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے اور مختار فقہی روایات میں اس کا کوئی ذکر نہیں اور حرمین شریفین بلکہ تمام دیار عرب میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا اور اس بارے میں جو حدیث روایت کی جاتی ہے علماء نے اسے موضوع اور من گھڑت کہاہے اور اس حدیث کے موضوع ہونے کے آثار واضح ہیں، ائمہ اربعہ میں سے کوئی امام اس سجدہ کی سنیت یا استحباب کا قائل نہیں.(اشعۃ المعات 473/2 ۔ باب قیام صلوۃ اللیل)