سنت کی قضا:

ولی اللہ مجید قاسمی ۔

عام طور سے مشہور ہے کہ سنت و نوافل کی قضا نہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے، یقینی طور پر سنت کی قضا ہے یہ اور بات ہے کہ قضا ضروری اور مؤکد نہیں۔ فجر، ظہر اور تہجد کی قضا کی حدیثیں گذرچکی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ نوافل کی قضا بھی مطلوب شریعت ہے۔ علامہ انورشاہ کشمیری رقم طراز ہیں۔

ومااشتھر من عدم قضاء السنن عندنا فمرادہ انہ لیس موکداً کتاکیدہ فی الوقت بل ذکرہ فی الدرالمختار ان قضاء السنۃ سنۃ کما أن قضا الفرض فرض والواجب واجب –

اور جو یہ مشہور ہے کہ ہمارے یہاں سنت کی قضا نہیں تو اس سے مراد یہ ہے کہ وقت پر ادائیگی کی طرح اب تاکید باقی نہ رہی۔ بلکہ در مختار میں ہے کہ سنت کی قضا سنت ہے جیسا کہ فرض اور واجب کی قضا فرض و واجب ہے ۔(معارف السنن 58/4، فیض الباری 8364/2)

 

___________________******___________________

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے