1-پیر طریقت ، رہبر شریعت ،جانشین مصلحت الامت حضرت مولانا شاہ قمر الزماں صاحب الہ آبادی لکھتے ہیں:

بسم الله الرحمن الرحيم.

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على سيد المرسلين وعلى اله وصحبه اجمعين.

 

مدرسہ انوار العلوم مشرقی یوپی کا ایک قدیم اور مشہور ادارہ ہے جو فتح پور تال نرجا ضلع مئو میں واقع ہے اور جسے حضرت اقدس مصلحت الامت مولانا شاہ وصی اللہ صاحب نوراللہ مرقدہ کے وطن ہونے کا شرف حاصل ہے اور انھیں کے ایماء پر حضرت مولانا عبد القیوم صاحب فتح پوری رحمۃ اللہ علیہ کے ذریعے اس کا قیام عمل میں آیا ۔

اور پھر ان کے صاحبزادے مولانا قاری ولی اللہ صاحبؒ( سابق امام مسجد نور ڈونگری، ممبئی) کے ذریعے اس کی نشأۃ ثانیہ ہوئی ۔

اس وقت ان کے فرزند قاری محبوب اللہ صاحب اور مولانا محمد سالم عزیز ندوی صاحب تعلیمی و تدریسی نظام کی ذمے داری سنبھالے ہوئے ہیں ۔

فی الحال یہاں تخصص فی الحدیث ،تکمیل افتاء ،عالمیت ۔حفظ اور مکتب کے شعبے قائم ہیں ۔

شعبہ تخصص فی الحدیث اور تکمیل افتاء یہاں کا مشہور اور نہایت کامیاب شعبہ ہے جس میں دار العلوم دیوبند ،اور دار العلوم ندوۃ العلماء اور ملک کی دوسری بڑی درسگاہوں کے منتخب فضلاء کا داخلہ لیا جاتا ہے اور انہیں اسلام کی خدمت اور ملت کے تقاضوں کے لائق بنایا جاتا ہے

الحمدللہ سوا سو سے زائد طلبہ دار الاقامہ میں رہتے ہیں جن کے قیام و طعام کا نظم مدرسے کی طرف سے ہے ۔

یہ مدرسہ اہل خیر حضرات کی خصوصی توجہ اور عنایت کا مستحق ہے ۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کے دلوں کو اس کی طرف متوجہ اور اس کی ضروریات کا غیب سے نظم فرمائے۔آمین یا رب العالمین ۔

28/ربیع الاول 1447ھ.21/ستمبر 2025ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے