سنت کے لئے جگہ کی تبدیلی:

ولی اللہ مجید قاسمی ۔

امام کے لئے فرض کی جگہ پر سنت پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے۔ ( بدائع 285/1‘ البحرالرائق 74/2 ردالمحتار 392/1) چنانچہ حدیث میں ہے :
لایصلی الامام فی مقامہ الذی صلی فیہ المکتوبہ حتی یتنحی عنہ
امام نے جس جگہ فرض پڑھا ہے وہاں نفل نہ پڑھے بلکہ وہاں سے ہٹ جائے۔
حضرت علی فرماتے ہیں کہ امام سلام کے بعد اپنی جگہ پر سنت نہ پڑھے. (رواہ ابن ماجہ وابو داؤد حدیث ضعیف ہے۔ نیل الاوطار 197/3۔ مصنف ابن ابی شیبہ 209/2 اسنادہ حسن .فتح الباری 424/2)
مقتدی اور تنہا نمازپڑھنے والے کے لئے کراہت نہیں تاہم ان کے لئے بھی مستحب ہے کہ وہاں سے ہٹ کر سنت پڑھیں.(بذل المجہود 135/2 بدائع 285/1 ردالمحتار 392/1 ) اللہ کے رسول کا ارشاد ہے:
ایعجز احدکم اذا صلی ان یتقدم او یتاخر او عن یمنیہ او عن شمالہ۔
کیا تم اس سے عاجز ہو کہ نماز پڑھتے ہوئے آگے ،پیچھے یا دائیں ،بائیں ہوکر جگہ بدل دو۔
(رواہ احمدابوداؤد و فی اسنادہ راومجہول نیل الاوطار۔ 197/3 )
جن نمازوں کے بعد سنت نہیں ہے ان کے بعد قبلہ رو ہوکر بیٹھے رہنا بھی امام کے لئے مکروہ ہے۔ (ردالمحتار 392/1)

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے