والدین آوازدیں :
ولی اللہ مجید قاسمی ۔
اگر کوئی شخص فریاد طلب کررہا ہے یا اعانت کا خواہاں ہے تو ایسی صورت میں فریاد رسی اور تعاون پرقدرت ہوتو نماز کا قطع کرنا واجب ہے۔ گرچہ فرض نماز ہی کیوں نہ ہو، اور خواہ فریاد کرنے والا اپنا کوئی آدمی ہو یا غیر ہو۔ لیکن محض کسی کے پکارنے اور بلانے کی وجہ سے فرض نماز کو توڑنا درست نہیں۔ گرچہ بلانے والے والدین ہی کیوں نہ ہوں اور اگر سنت و نفل نماز میں ہو، اور انہیں اس کے نماز میں مشغول ہونے کا علم ہے اور اس کے باوجود بلا رہے ہیں تو قطع کرنا درست نہیں اور معلوم نہ ہوتو اس وقت نماز توڑ کر ان کی آواز پر لبیک کہنا ہی بہتر اور افضل ہے۔(ردالمحتار 526/1)