بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

 

سلسله(20)کھیل کود سے متعلق نئے مسائل

 

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی ۔

انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو.

wmqasmi@gmail.com-mob.n.9451924242

 

12-کھیل جیتنے کی خوشی میں سجدہ شکر:

 

کسی جائز مقصد کی حصولیابی یا کسی نعمت یا خوش کن چیز کے ملنے یا مصیبت کے ٹل جانے پر سجدہ شکر کیا جاسکتا ہے ۔اس لئے اگر کوئی مسلمان کھلاڑی جائز کھیل میں اپنی کامیابی پر گراؤنڈ میں سجدہ ریز  ہے تو نہ صرف یہ جائز ہے بلکہ ایک پسندیدہ عمل ہے ۔

شکرانہ کے لئے افضل اور بہتر طریقہ ہے کہ دورکعت نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے دو رکعت بطور شکریہ پڑھی ۔(اعلاء السنن 232/7 ‘ حاشیہ طحطاوی 359) لیکن سجدہ تلاوت کی طرح صرف ایک سجدہ بھی کرلیا جائے جب بھی سنت ادا ہوجائے گی۔ (الدرالمختار 577/1 ‘  تاتار خانیہ 791/1)

  حضرت ابوبکرؓ سے روایت ہے  :

 ان النبی ﷺ کان اذا اتاہ امر یسرہ او بشر بہ خر ساجداً شکرا  للہ۔

جب نبی کریم ﷺ کوکوئی خوش کن واقعہ پیش آتا تو آپ شکرگذاری کے لئے سجدہ میں گر پڑتے۔(رواہ الخسمہ الا النسائی ۔نیل الاوطار 105/3)

    متعدد صحابہ کرام سے بھی سجدہ شکر کرنا ثابت ہے ۔ مثلاً حضرت ابوبکر کو جب فتح یمامہ کی خبر پہونچی تو آپؐ سجدہ میں گر پڑے‘ حضرت علیؓ نے ایک خارجی کے قتل پر سجدہ شکر ادا کیا۔( نیل الاوطار 106/3، المحلی 332/3)

 

سجدہ شکر کا طریقہ :

 

 پاک و صاف اور باوضو قبلہ رو ہوکر تکبیر کہتے ہوئے سجدہ میں چلا جائے، حمد و تسبیح اور شکر بجالانے کے بعد اللہ اکبر کہہ کر سجدہ سے سر اٹھالے۔(مراقی الفلاح . 332) تکبیر کہتے ہوئے نہ ہی ہاتھ اٹھایا جائے گا اور نہ اس میں تشہد اور سلام ہے۔(الدرالمختار 567/1)

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے